
پیاسا حیدرآباد — پانی کی ایک بوند کے لیے تڑپ
شائع ہوا May 31, 2025 | زمرہ: مکامی
حیدرآباد، سندھ کا دوسرا بڑا شہر، آج پانی کے شدید بحران سے دوچار ہے۔ شہری علاقے جیسے ہیرآباد، شاہی بازار، کھائی روڈ، آفندی ٹاؤن، یونٹ نمبر 12 اور کوہسار میں پانی کی عدم فراہمی نے زندگی کو مفلوج بنا دیا ہے۔
چار دن گزر جاتے ہیں اور نلکوں سے ایک قطرہ پانی نہیں آتا۔ مجبوری میں لوگ مہنگے داموں ٹینکر منگواتے ہیں یا زیر زمین بورنگ کا پانی استعمال کرتے ہیں جو کہ صحت کے لیے خطرناک ہے۔
شاہی بازار اور قاسم آباد کے شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے گھروں میں جو پانی آتا ہے وہ گدلا، بدبودار اور استعمال کے قابل نہیں ہوتا۔ ایک شہری عاشق نے بتایا، "چار دن بعد پانی آیا تو وہ مٹی اور ملبے سے بھرا ہوا تھا۔"
خدا حافظ چوک سے کوہسار تک صورتحال سنگین ہے۔ واسا کی پمپنگ اسٹیشن پر بھی پانی دستیاب نہیں، اور فلٹریشن پلانٹ بند پڑا ہے۔ شہری واسا پر الزام لگا رہے ہیں کہ کچھ افسران رات کے اندھیرے میں غیر قانونی کنکشن دے رہے ہیں، کیونکہ ان کی تنخواہیں رکی ہوئی ہیں۔
یہ غیر قانونی کنکشن پہلے سے کمزور نظام کو مزید دباؤ میں ڈال رہے ہیں، اور جائز صارفین پانی سے محروم ہو رہے ہیں۔
اب عوام خاموش نہیں بیٹھے۔ کوہسار اور یونٹ نمبر 12 کے رہائشی جمعہ کے روز خدا حافظ چوک پر احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پانی کی فراہمی بحال کی جائے، اور کرپشن و غیر قانونی کنکشنز کا خاتمہ کیا جائے۔